بلتستان (بلتی زبان میں' بلتیول') ایک قدیم ریاست ہے جو آج کل پاکستان کے صوبہ
گلگت و بلتستان میں شامل ہے اگرچہ اس کے کچھ حصہ پر بھارت نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ بلتستان کی سرحدیں چین اور بھارت سے ملتی ہیں۔ بلتستان پر 1848ء میں کشمیر کے ڈوگرہ سکھ حکمرانوں نے قبضہ کیا تھا۔ انگریزوں نے جو کشمیر ڈوگروں کو بیچا تھا اس میں گلگت و بلتستان شامل نہیں تھا مگر گلاب رائے کے صاحبزادے رنبیر سنگھ بادشاہ بنے تو ان کی افواج نے گلگت اور بلتستان کو فتح کرکے کشمیر کا حصہ بنا لیا۔ اس سے پہلے یہ ایک آزاد ریاست تھی۔ برصغیر کی تقسیم کے وقت بلتستان کے لوگوں نے اپنی جنگِ آزادی لڑی اور1948ء میں خود پاکستان میں شامل ہوئے ۔ اگرچہ بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین مسئلہ کشمیر کے مسئلے کے حل نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک نہیں ہوا اور نہ ہی انہیں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن ستمبر 2009ء میں پاکستان کے صدر نے بلتستان و گلگت کو خودمختاری کے بل پر دستخط کر دیے جس کے بعد یہ علاقہ کشمیر کی طرح ایک پارلیمنٹ رکھ سکے گا۔ بلتستان میں دنیا کے تیس سے زیادہ اونچے ترین پہاڑ واقع ہیں جن میں کے۔ٹو شامل ہے۔ بلتستان کا تقریباً تمام علاقہ پہاڑی ہے جس کی اوسط اونچائی گیارہ ہزار فٹ ہے۔ لداخ بھی قدیم تاریخ سے بلتستان کا حصہ رہا ہے جو آج کل بھارت، چین اور پاکستان میں تقسیم ہو چکا ہے۔ گلگت و ہنزہ بھی تاریخ کے مختلف ادوار میں بلتستان سے ملحق رہے ہیں۔ سکردو بلتستان کا سب سے بڑا شہر اور دارالخلافہ ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment